Top Rated Posts ....
Search

Wazir E Azam Imran Khan Ka Role Model Kaun Hai?

Posted By: Abid on 03-10-2018 | 19:01:51Category: Political Videos, News


وزیراعظم عمران خان کا رول ماڈل کون ہے؟ خود ہی بتا دیا، قائد اعظم، نیلسن منڈیلا یا مہاتیر محمد نہیں بلکہ دراصل ۔ ۔ ۔
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انسداد بدعنوانی کے لیے ان کے سامنے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان رول ماڈل ہیں، جس طرح انہوں نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جُرات مندانہ مہم چلائی، میں اسی طرح پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنا چاہتا ہوں۔

‘العربیہ کے مطابق ان کے نیوز چینل کے جنرل منیجر ترکی الدخیل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شہزادہ عمران خان نے کہا کرپشن میں ملوث تمام عناصر کے خلاف پوری قوت کے ساتھ کارروائی کرنا ہوگی اور اس کے لیے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان رول ماڈل ہیں۔ ’ترکی الدخیل‘ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے باہمی تعلقات کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنے یہ ملک پرانے ہیں۔ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کافی مضبوط اور دونوں قوموں کے ایک دوسرے کے لیے ہمدردی اور غم گساری کے جذبات بھی قابل تحسین ہیں۔ پاکستانی قوم نے سعودی قوم کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا۔ دوسری طرف سعودی حکومتوں اور عوام نے بھی پاکستان کی ہمیشہ دل کھول کر مدد کی۔ جس وقت بھی پاکستان کو کوئی مشکل پیش آئی تو سعودی عرب کو ہم نے اپنے شانہ بہ شانہ پایا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار سنھبالنے کے بعد پاکستان کا ہر وزیراعظم سب سے پہلے سعودی عرب ہی کا دورہ کرتا ہے۔ اس کے دو اسباب ہیں۔ پہلا سبب دونوں قوموں اور حکومتوں کے درمیان مضبوط اور قابل اعتماد تعلقات اور دوسرا مکہ اور مدینہ جیسے مقدس شہروں کی زیارت ہے۔ اللہ کے خصوصی فضل وکرم سے ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘ہماری طرف سے پیغام یہ ہے کہ ہم سعودی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ سعودی عرب نے ہمیشہ ہماری ہرضرورت اور مشکل میں ہمارا ساتھ دیا ہے۔ اسلام آباد اور الریاض کے درمیان سیاسی تعاون کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ہمیشہ سعودی قیادت کی حمایت کی مگر موجودہ حالات میں ہمیں عالم اسلام کے درمیان جاری اختلافات کو ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ لیبیا، صومالیہ، شام اور افغانستان کے ساتھ پاکستان بھی اندرونی خلفشار کا شکار رہا ہے۔ عالم اسلام میں پائے جانے والے اختلافات نے ہماری اجتماعی قوت کو نقصان پہنچایا۔ اختلافات کی آگ بجھانے کے لیے پاکستان کردار ادا کر سکتا ہے۔ ہمیں عالم اسلام میں مصالحت کے لیے مہم شروع کرنی چاہیے۔ فرقہ بندی اور اختلافات کو ہوا دینا عالم اسلام کے مفاد میں نہیں۔ میں ذاتی طورپر کہتا ہوں کہ اختلافات کی آگ پاکستان بجھا سکتا ہے۔ ہم اسی لیے سعودی عرب آئے اور مملکت کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اقتصادی اہداف کے حصول کے لیے ہم نے سادگی اور کفایت شعاری کا اسلوب اختیار کیا۔ حکومتی اخراجات کم اور مشکل وقت میں اپنے وسائل سے استفادہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

ایک سوال کے جواب میں جہاں تک درمیانی مدت کی اسکیموں کا تعلق ہے تو تو پاکستان کے پاس اس کے بھی بے شمار مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کو کارآمد اور با صلاحیت نوجوان افراد کار کی کوئی کمی نہیں۔ یہ نوجوان بھی ہمارا سرمایہ ہیں۔ پاکستان میں گوررننس کا نظام بہتر ہوتے ہی ہم پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری قبول کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کی دولت لوٹ کر بیرون ملک بنکوں میں رکھی گئی ہے۔ ہم اس رقم کو واپس قومی خزانے میں جمع کرائیں گے۔ تاہم انہوں اعتراف کیا کہ بیرون ملک رکھی گئی رقوم کی واپسی اتنا آسان کام نہیں۔ چوروں نے ملک لوٹ کر دوسرے ممالک میں اپنے خفیہ اثاثے بنا رکھے ہیں۔ ان کی نشاندہی بھی ایک مشکل امر ہے۔ اقتصادی اصلاحات اور ترقی کے اہداف کےحصول کے ذرائع کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’ٹیکسوں کا نفاذ‘ اہم ذریعہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہذب معاشرے میں مال دار لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں تاکہ کم مال دار یا غریب طبقے کا معیار زندگی بہتر کیا جا سکے۔ تحریک انصاف کے سربراہ اور پاکستان کے نو منتخب وزیراعظم عمران خان نے چند روز قبل سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ سعودی عرب میں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اپنے پہلے بیرون ملک دورے کے دوران انہوں نے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سمیت کئی دوسری اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی تھیں۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Your feedback is important for us, contact us for any queries.