Top Rated Posts ....
Search

Khudkash Hamlon Ke Khilaaf Bayaan Dene Waale

Posted By: Ahmed on 28-05-2019 | 08:43:09Category: Political Videos, News


خود کش حملوں کے خلاف بیان دینے والے علماء کی شامت آگئی ، ایسا کام شروع ہو گیا کہ پورے ملک میں خوف کی لہر دوڑ گئی
کابل(ویب ڈیسک)افغانستان کے چیف ایگزیکیٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے حالیہ دنوں میں افغانستان میں علما کو نشانہ بنا کر قتل کرنے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سوموار کے روز ایک بس کو جس میں وزارت مذہبی امور کے اہلکار سوار تھے نشانہ بنایا گیا ۔اس سے ایک روز قبل



ایک مذہبی رہنماء مولوی صابر کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جمعہ کے روز کابل میں ممتاز مذہبی سکالر مولوی سمیع اللہ ریحان اس وقت ہلاک ہو جائے جب نماز جمعہ کے وقت مسجد میں خود کش حملہ ہوا۔ حملے میں مولوی سمیع اللہ ریحان سمیت دو افراد ہلاک ہوئے جب کہ سولہ افراد زخمی ہوئے جن میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ مولوی ریحان کو حکومت کا حامی تصور کیا جاتا تھا اور وہ خود کش حملوں کو حرام قرار دے چکے تھے۔ کسی شدت پسند گروہ نے مولوی ریحان پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ حکومتی اہلکاروں نے طالبان کو ممتاز مذہبی رہنما کی ہلاکت کا ذمہ دار قرار دیا لیکن طالبان کے ترجمان نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسے مذہبی رہنماؤں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو خود کش حملوں کو حرام قرار دیتے رہے ہیں۔ ادھر چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے صدر اشرف غنی کی جانب سے دو نئے وزارء کی کابینہ میں شمولیت پر افسوس کا اظہار کیا ۔ چیف ایگزیکٹوعبد اللہ عبداللہ نے سوموار کے روز کونسل آف منسٹر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ نئے وزرا کی تعیناتی کےبارے میں بے خبر تھے۔ انھوں نے کہا کہ یہ تعیناتیاں سیاسی ہیں۔ افغانستان میں صدراتی انتخابات اکتوبر کے اوائل میں ہونا طے ہیں۔ صدارتی انتخابات پہلے جون میں ہونا تھے لیکن انھیں کچھ ماہ کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ مولوی ریحان کو حکومت کا حامی تصور کیا جاتا تھا۔

Comments...
Advertisement


Follow on Twitter

Popular Posts
Petrol Prices Increased In Pakistan?

Petrol Prices Increased In Pakistan?

Views 133 | 24-04-2024
Israeli Atrocities On Palestinians

Israeli Atrocities On Palestinians

Views 132 | 25-04-2024
Your feedback is important for us, contact us for any queries.