The popularity of extremist religious parties and election 2018
Posted By: Akbar on 25-12-2017 | 09:48:57Category: Political Videos, Newsراولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والی مرکزی شاہراہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر فیض آباد جنکشن کو نومبر کے مہینے میں تین ہفتے تک انتہائی دائیں بازو کی جماعت تحریک لبیک یا رسول اللہ کے کارکنان نے اپنے مطالبے کی منظوری تک دھرنے دے کر بند کر رکھا تھا۔
تحریک لبیک یا رسول اللہ کا حکومت سے مطالبہ تھا کہ وہ اکتوبر میں قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے انتخابی اصلاحات کے بل میں احمدیوں کے حوالے سے دو شقوں میں کی گئی تبدیلیوں کے ذمہ داران کی نشاندہی کریں اور وزیر قانون زاہد حامد سے استعفی لیں۔
25 نومبر کو حکومت نے اس دھرنے کو ختم کرنے کے لیے ایک آپریشن کیا جو کہ مکمل طور پر ناکام ہوا۔ اس کے بعد فوج نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے مظاہرین اور حکومت کے درمیان مذاکرات کرائے جو 27 نومبر کو چھ نکاتی معاہدہ کی منظوری کے بعد مکمل ہوئے اور دھرنا اختتام پذیر ہوا۔
اس موقع پر کئی لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال اٹھا کہ یہ کون سی جماعت ہے جس نے نہ صرف تین ہفتے تک حکومتی رٹ کو ملک کے دارلحکومت میں سرعام چیلینج کیا بلکہ دو ماہ قبل سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے اپنے حلقے میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں تیسری پوزیشن بھی حاصل کی۔

TikToker Maryam passes away - Breaking News
Punjab Government has approved the Imam Masjid Honorary Card
Broiler meat prices drop while farm eggs prices rise
Court decision - 3 miscellaneous petitions of Iman Mazari and Hadi Ali Chatha rejected
252 bombs defused in Gaza, police report
India vs South Africa, 2nd ODI - Read Cricket News











